اتر پردیش میں بی جے پی کی سرکار آنے کے بعد مغربی اتر پردیش کے کچھ
اضلاع سے آنے والی خبروں کے بعد ملک کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا پیغام
لیکر معروف مسلم رہنما اور انڈین کونسل فار فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے ڈائرکٹر
ڈاکٹر ایم جے خان نے کل مغربی اتر پردیش کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے
دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتم مولانا عبدالخالق مدراسی، ترجمان مولانا
اشرف، مظاہرالعلوم سہارنپور کے امین عام مولانا شاہد ، جامعہ محمودیہ سروٹ
مظفر نگر کے مہتمم مولانا عبدالقیوم،قاسم العلوم تیوڑہ مظفر نگر کے مہتم
مفتی بنیامین،ابن مہتم مولانا سلیم، جامعہ مد نیہ ہاپوڑ روڈ میرٹھ کے مہتمم
قاری شفیق الرحمان سمیت کئی سرکردہ شخصیات سے ملاقات کی۔ اس موقع پرڈاکٹر
ایم جے خان نے لوگوں کی شکایات سنیں۔ انہوں نے دہلی پہونچنے کے بعد میڈیا
سے بات چیت میں کہاکہ لوگوں کا کہناتھا کہ بی جے پی سرکار آنے کے بعد
سے شرپسند عناصر سرگرم ہوگئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے صرف غیر
قانونی سلاٹر ہائوس اور غیر لائسنس ہولڈر دوکانوں پر کارروائی کا حکم جاری
کیا ہے جبکہ شرپسند عناصر مرغ، مچھلی اور انڈے کی دوکانیں تک بند کروا رہے
ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ کچھ مسلم ٹھیکیداروں کی ادائیگی بھی روک دی گئی
اور افسران کا کہنا ہے کہ بی جے پی لیڈروں کا دبائو ہے۔ اب مسلم ٹھیکیدار
سرکاری دفاتر میں نہ آئیں۔ سرکار ی پارکوں میں مسلم اور برقع پوش خواتین
کیساتھ پولس کے سامنے مار پیٹ کی جاتی ہے ،لیکن پولس خاموش تماشائی بنی
ہوئی ہے ۔
ڈاکٹر ایم جے خان نے بتایا کہ میں نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ ایک مفصل
رپورٹ تیار کرکے آج ( کل) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو سونپوں گا اور
ضرورت پڑی تو اتر پردیش کے وزیراعلیٰ اور داخلہ سکریٹری
سے بات چیت کی
جائیگی۔ ڈاکٹر خان نے بتایا کہ نئی حکومت سے ان کو امید ہے کہ وہ لاء اینڈ
آرڈ ر پہلے سے بہتر کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ واقعات شروعاتی دنوں کے
ہیں اور امید ہے کہ ایک ماہ کے اندر حالات معمول پر آجائیں گے تاہم
سربراہان مملکت سے بات چیت ضروری ہے ۔ میں اسی لئے مغربی اضلاع کے دورے پر
تھا تاکہ میں لوگوں کو وزیرداخلہ کا یہ پیغام دے سکوں کہ یہ سرکار کسی ذات
یا مذہب کی نہیں بلکہ سبھی مذاہب کے لوگوں کی ہے ۔ لوگ بالکل خوف اور دہشت
میں نہ آئیں۔ میں نے ارباب مدارس سے اپیل کی ہے کہ وہ مدارس کی اچھائیوں
کو مدارس کے کیمپس سے باہر لائیں ،کیونکہ مدارس کے بچوں کی سادگی باہر آنی
چاہئے تاکہ لوگ یہ جان سکیں کہ اسلام خدمت خلق کا نام ہے ۔
ڈاکٹر خان کا کہنا تھا کہ مدارس کے لوگ ہفتہ میں صرف جمعہ بعد علاقہ کی
صفائی کیلئے جھاڑو لیکر نکل جائیں تاکہ مسلمانوں کے بارے میں گندہ رہنے کی
جو لوگوں کی سوچ ہے اس کو بدلاجاسکے ۔ ڈاکٹر خان نے بتایا کہ گرمی کے دنوں
میں سبیل ، سردی کے دنوں میں چائے کا اہتمام ہو، ریلوے اور بس اسٹاپ پر
مسافروں کیلئے مدارس کے لوگوں کو آگے آنا چاہئے تاکہ مدارس کی اصل امیج
دنیا کے سامنے لائی جاسکے ۔ ڈاکٹر خان نے بتایاکہ وہ جلد ہی ایک ٹول فری
نمبر جاری کرنے والے ہیں تاکہ جہاں بھی پورے ملک میں لوگوں کو کوئی پریشانی
در پیش آئے تو وہ اس کی اطلاع دے سکیں اور اس کے سد باب کیلئے اعلیٰ سطحی
پیمانہ پر کوشش کی جائے۔ اس موقع پر مفتی سلیم قاسمی ، امام اپولو اسپتال،
ڈاکٹر جرار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، قاری شفیق الرحمان، شہر امام میرٹھ،
قاری شہزاد الرحمان، قاری شہزاد عالم مہتمم مدرسہ امداد العلوم شاہین باغ،
مفتی احمداور امام چھپر والی مسجد اوکھلا گائوں سمیت کئی سرکردہ ہستیاں
موجود تھیں۔